?جماعت اسلامی ہند ہاسن قسط 1 اور 2


بِسْمِ اللّٰهِِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيْم
جماعت اسلامی  ہند ہاسن میں کیسے؟
تحریک اسلامی کی شروعات ہونے سے پہلے ہاسن کی زمین میں وہ اثرات پائے جاتے تھے کہ یہاں تحریک کا بیج بویا جائے۔یہاں کی مٹی یہاں کا پانی۔یہاں کی آب و ہوا۔تحریک کے لئےساز گار رہی ہے۔اور تحریک کا بیج بھی ایسا کمزور نہں رہا کے یہاں کی گرمی اور برسات کا مقابلہ نہ کرسکے۔یہاں کا  سیلاب بھی اتنا بڑا نہیں رہا کے اس بیج کو بہا لیجاتا۔بیج میں تحریک کا تناور درخت بننے کی پوری صلاحیت موجود تھی تمام طرح کے سیلاب طوفان گرمی آندھی وغیرہ سے ٹکرانے اور اپنی اہمیت منوانے کے لئے ہر طرح کی قربانیوں کو دینے کے لئے اپنے آپ کو پیش کیاتھا۔اس بیج کو پودا بننے اور پودے سے درخت بننے اسکی جڑیں زمین میں گھرائی تک جانے اور پھیلنے میں اسے تناور اور سایہ دار درخت بننے اور اسکی شاخیں آسمان کی بلندیوں پر پہنچنے تک کئی مراحل سے گزرنا پڑا۔۔۔

غوث صاحب(سوپر پلاسٹک نظیر صاحب کے والد)

   نوایت واڈی میں جناب غوث صاحب صدر مدرس اردو مڈل اسکول(نظیر صاحب سوپر پلاسٹک کے والد) کے گھر لڑکوں کے اجتماعات ہوتے تھے جو اپنی دینی معلومات میں اضافے کے علاوہ اپنی تقریری صلاحیت بھی بڑھانے کا کام کر رہی تھی۔ان اجتماعات میں نظیر احمد۔عبدالوحید سرور۔کوثر۔رفیق الزماں۔ بدروالزماں۔کے علاوہ نصیر محمد جیسے لڑکوں کی شرکت پابندی کے ساتھ ہوا کرتی تھی۔
یہاں ہاسن میں جن لوگوں کو تحریک سے منسلک ہونا تھا ان گھروں میں بدعات اور رسومات میں پہلے ہی سے کمی آچکی تھی۔خود اس عمل کو کرتے نہی تھے اور جن گھروں میں یے سب کام انجام دئے جاتے تھے ان کے خلاف کوئی نفرت بھی نہہں تھی۔اس طرح کی رسومات کو ادا کرنا ایک بے مصرف سی چیز سمجھتے تھے۔رفتہ رفتہ ان رسومات کو غلط اور گمراہ سمجھنے لگے گھر کا کوئی فرد اگر کئہں کسی دعوت میں شریک ہوتا اور اسکا پتہ چلتا تو پھر اس کو ڈانٹ سننا پڑتا تھا اور چوٹ بھی لگتی تھی۔

غوث محئ الدین صاحب اور محمد جمال صاحب۔۔۔

   ادھر K R Puram میں دو ایسے بزرگ گزرے تھے کے جن کو راست طور پر مولانا مودودیؒ کا رسالہ ماہنامہ ترجمان القران آتا تھا جس کے ذریعے سے جماعت اسلامی کا صحیح تعارف براہ راست وہ پاتے اور اپنے دوستوں عزیزوں میں اسکا تعارف کراتے۔اپنے اندر پیدا ہونے والے الجھنوں اور لوگوں کے پھیلائے ہوئے غلط خیالات کا اطمینان بخش جواب پاتے اور اپنے حلقہ احباب میں اسکی صحیح تصویر سے واقف کراتے۔۔۔
جماعت اسلامی ہاسن میں قائم ہونے سے پہلے کے حالات!

ہاسن میں جماعت کی ابتداءکس طرح ہوئی کیا اس کےاسباب تھے؟
      گُلن ہلی کےعبدالستارصاحب قدیم کارکن جماعت ہاسن ضلع کےصف اول کےکارکن بلکہ یہ کہا جائےکےضلع ہاسن کے پہلے جماعت کے کارکن رہےہیں 

       ہاسن ضلع میں جماعت کی ابتداء شہاب الرحمان صاحب سےہوئی عبدالستار صاحب اور شہاب الرحمان صاحب مشترکہ طور پر آلو کا کاروبار کرتے تھے۔کاروبار کے سلسلے میں حیدرآباد۔مدراس۔بنگلورو۔وغیرہ کے سفروں پر آنا جانا ہوتا تھا۔شہاب الرحمان صاحب کے ذمہ آلو فروخت کرنا اور ستار صاحب یہاں قریوں سے آلو خرید کر اکھٹا کرنا تھا۔ایک دفعہ کا واقعہ ہئےکے شہاب الرحمان صاحب کاروبا ر کے سلسلے سے مدراس جانا ہوا وہاں ایک مسجد میں نماز کو گئے اور نماز بعد بزرگوں کا بیان ہوا۔بیان سے متاثر ہوئے۔ملاقات کا شوق ہوا۔نماز و بیان بعد ملاقات ہوئی بزرگوں نےشہاب صاحب کا نام پتہ وغیرہ لیا۔جیسا کے عام طور پر لیا جاتا ہئے۔جو لینے کی حد تک رہتا ہئے۔یہ دو بزرگ جو اس وقت کے نوجوان تھے ان میں ایک مولانا محمد سراج الحسنؒ۔دوسرے ڈاکٹر جمال احمد امین آبادیؒ۔

             اب یہاں سے خط و کتابت کا سلسلہ شروع۔جیسا کے سب جانتے ہیں سابق امیر جماعت مولانا محمد سراج الحسن صاحب خطوط بڑی پابندی سے لکھتے اور ہر خط کا جواب دینا بھی اپنے اوپر فرض سمجھتے تھے۔شہاب الرحمان صاحب سے خط و کتابت اور پھر ملاقات کے لئے دن اور مقام طئے ہوا۔یہاں گلن ہلی مہں بھی ان بزرگوں کا غائبانہ تعارف ہوا پروگرام کے لئے مقام اور وقت طئے ہوا۔
          ایک میدان میں ان حضرات کا پروگرام ہوا وہ میدان اور اسٹیج عام طور پر ڈرامے ناٹک وغیرہ کے لئے استعمال ہوتے تھے۔شہاب الرحمان صاحب اور عبدالستار صاحب کی کوششوں سے سراج الحسن صاحب کی خاص توجہ سے یہاں کی سر زمین جماعت  کے کاموں کی ابتداء کے لئے ساز گار بنی۔اس کے بعد جمال احمد امین آبادی کے دوروں نے اس میں مزید تقویت بخشی۔اس قریعے کی مسجد بھی جماعت کے پھلنے پھولنے کا ذریعہ بنی

        رفتہ رفتہ کام کا دائرہ گللن ہللی کے حصار سے نکل کرہاسن میں شہاب الرحمان صاحب اور جمال احمد امین آبادی کی مدد سے تحریک ہاسن میں اپنے کام کا دائرہ بڑھانے لگی۔ تحریک نے اپنے کام کا آغاز ہاسن شہر سے شروع کردیا۔ہاسن میں اس سے پہلے تحریک سے واقفیت رکھنے والے لوگوں کی اچھی خاصی تعداد موجود تھی۔خود اس تحریک کے بانی مولانا سید ابوالاعلئ مودودیؒ نے اپنے ماہنامہ ترجمان القرآن کے ذریعے جماعت کا تعارف کرایا تھا۔جس کے دو براہ راست خریدار تھے۔ محمد جمال صاحب اور دوسرے غوث محی الدین صاحب



بزرگ محترم محمد جمال  صاحب اپنے بیٹوں اور پوتے نصیرمحد

اور داماد کے ساتھ۔۔۔ تصویر   نعمان سعید

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.