آغاز ہمارے کاموں کا ہے نام سے تیرے جگ دا تا
یوں
تو جماعت اسلامی ہند کی یہ میقات ختم ہونے جارہی ہے۔قریب تین چار مہینے اور ہونگے
نئی میقات کے شروع ہونے میں۔ ان آخری مہینوں میں ایک ایسا کام کر گزرجانا ہے کہ
اگلی میقات پر کام کرنے والوں کو ایک نئے کام کا اضافہ ہو۔ یوں بھی ہمارے کام
بہت بڑے بڑے ہیں ۔ ایک سیرت پروچن کے لئے لاکھ ڈیڑھ لاکھ کا خرچ بھی کوئی معنے نہی
رکھتا۔
ایک مسجد جس میں جماعت کا دفتر بھی ہو ۔اور جس کے
میانیج کرنے کا خرچ اتنا زیادہ ہوتا ہے کہ اس کے لئے آفس انچارج ، امام ، موئذن ،
پانی ، ہیٹر ، بور ویل ، اچھی لائٹ ، اچھا مائک سسٹم ، تراویح ، حافظ اور
رمضان کا خرچ ۔ ان سب کاموں کے لئے امت کا ایک بڑا طبقہ پہلے سے اس کام کو انجام
دینے میں مصروف ہیے۔ اچھے اور احسن انداز سے اس کام کو انجام دے رہا ہے۔
کیا ہم بھی انہیں کاموں میں لگ جائیں ؟
سال میں لاکھوں کا خرچ ایک مسجد کو مینٹین کرنے میں لگ
جاتا ہے۔جب کے اتنے خرچ میں پورے ضلع میں اپنی جماعت کے شاخیں کھولنے ، اور اس میں
ہمارا مکتبہ،ہمارے اجتماعات ،یس آئی او اور جی آئی او ،اور خواتین وغیرہ کے
پروگرام پوری آزادی کے ساتھ کرنے کے لئے بہت ہی کم کرایے پر لیکر کام کو آگے
بڑھایا جاسکتا ہے۔
خواتین کسی کے گھر جانے سے ہچکچاتی ہیں ،اور کوئی اہم کام ہو تب
ہی وہ کسی کے گھر جاکر ملاقات کرتی ہیں ۔ اگر جماعت کا دفتر مئیسر آجائے تو بلا
جھجک آنے جانے ملنے ملانے کا سلسلہ شروع ہوتا ہے ۔ اس طرح سے کام کا آغاز اپنی خود
کی آفس سے شروع کرنا اس کے کامیاب ہونے کی نشانی ہے ، پتہ نہی کتنی سعید روحیں ہیں
جن تک ہم نہی پہنچے ہیں۔ انہی یہ تک نہی معلوم کے کام کا آغاز کیسے کریں ۔
اگر ہم ایک سال کے کام کے لئے ایک ڈیڑھ لاکھ کا اضافی
بجٹ بناکر ہم اپنی جماعت کو اور زیادہ وسیع کرسکتے ہیں ،اور کیا جانا بھی چاہیے۔
قطع نظر اس سے کہ یہ کام ہمارا حلقہ میں آتا ہے یا نہی ۔ ہماری جماعت ضلع کی ہیڈ
کوارٹر میں ہے۔ اور کام کی رفتار بھی اچھی ہے، اس کی مہک سے سارا ضلع سر شار ہے
۔ ہمارے پاس الحمد اللہ بہت سے افراد خوبیوں سے لئیس ہیں۔ جن کی خوبیوں کا
بھر پور فائدہ جماعت کو دیا جاسکتا ہے ۔ ان خوبیوں کا تعارف ہم دور دراز کے علاقوں
تک پہنچا سکتے ہیں۔
ہماری خواتین ،ہماری ایس آئی او ،جماعت اسلامی، ان سب کا تعارف قصبہ قصبہ دیہات دیہات تک پہنچ چکا ہے۔ بچہ بچہ جماعت اسلامی سے واقف ہے۔
اس جماعت کے نام کو بچے بچے کی زبان
تک پہنچانے میں اس تحریک کے ارکان و کارکنان نے بہت بڑی قربانیاں دی ہیں ۔ جماعت
کے فروغ کے خاطر کسی نے کاروبار بدلہ ۔ کسی نے پیشہ چھوڑا ۔ کسی نے خاندان کی
ناراضی مول لی ۔ کسی نے سب کچھ چھوڑ کر ساری زندگی جماعت کے کام کے لئے وقف کردی ۔
کہیں اسکول کالجوں میں نوجوانانِ یس آئی او کے اخلاق نے جماعت اسلامی کے نام
کو بلندیوں پر پہنچایا ۔ تو کہیں منصورہ کے طلبہ منصورہ میں زیرتعلیم ہوتے
ہوے بھی اور فارغ ہوکر بھی اپنے اخلاق و کردار کا مظاہرہ کرکے جماعت کا نام روشن
کرایا۔
یہ تمام خوبیاں لوگوں کے مشاہدے اور تجربات میں ہیں ۔ اور اب جماعت اسلامی کو پھیلانے میں پہلے جیسی دشواریاں بھی نہیں رہیں ہیں ۔ یہ موقع ہے کچھ کر گزر جانے کا ۔
اور وقت کا
اہم تقاضہ بھی ہے کہ جو جماعت ضلع کے چند حصے میں برسوں سے ہو اور اسی ضلع کے کچھ
حصے میں وہ اجنبی ہوجائے جبکے وہاں کی زمین پر ہمارے کارکن موجود ہیں ، وہاں
کا معاشرہ ان کی پہچان جماعت اسلامی کی حیثیت سے کرتا ہے ۔
ہمارے ایک رکن جماعت بڑی خوبیوں اور صلاحیتوں کے مالک
چند ہفتوں میں ریٹایرڈ ہونے والے ہیں۔ ان کی صلاحیتوں کا بھر پور فائدہ اٹھانے کے
مواقع فراہم کرانا ہے۔ ہمارے ان افراد کی صلاحیتوں کو زیادہ سے زیادہ کام
میں لانا چاہیے۔ ان کی صلاحیتوں سے معاشرے کے ایک بڑے طبقے کو متائثر کرانا ہے ۔
وقت بہت کم ہے ۔
دنیا میں ظلم ،جھوٹ ،دھوکہ ، فریب ، سود ، جہیز ، حرام ، وغیرہ کی خرابیوں سے لوگوں کو ڈرانا ہے ۔ معاشرے میں تقوئ ،ایمانداری ، خوف خدا کا چلن عام ہونا ہے ، ہمارے لیٹریچر کا چلن ہر طبقے میں عام ہونا چاہیے۔ نوجوان ارکان بھی زیادہ ہیں وہ اپنے اسے طرح روز مرہ کے جماعتی کاموں تک ہی اپنے آپ کا باندھے نہ رہیں ۔ سب کے لئے کام ہو اور کام بھی خوب ہو۔ ہم اپنے افرادی قوت کو زیادہ سے زیادہ استعمال میں لاکر جماعت کی قوت کو اور زیادہ بڑھانے میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔
تین چار افراد کا گروپ ہر ہفتے دعوتی کام کے لئے نکل کر ملاقاتیں کرکے تمام ضلع میں جماعت اسلامی کا پرچم لہرا سکتے ہیں۔ ہر نیے حلقے میں جماعت کی آفس بناکر سال بھر کا خرچ مقامی جماعت برداشت کرتے ہوئے کام کا آغاز کردیں تو سال دو سال میں ہمارے ضلع میں ایک اچھے اور بڑے حلقے کا اضافہ ہوسکتا ہے ۔ اور اگر اس میں ناکامی بھی ہوئی تو بھی بڑی کامیابی ہوگی۔ کیونکے ہمارے نئی نسل کو کام کرنے کے مواقع و میدان اور آسانیاں ہوسکیں ۔
کسی نئی جگہ میں ہم اپنے کام کو صرف جماعت تک کی حد تک آگے بڑھائیں ۔ ویلفر پارٹی ہو، یا بلاسودی بینک،ہیچ آر یس ہو، یا صالیڈاریٹی ، اس کا کوئی تعارف کرائے بغیر یا پھر ہلکا سا تعارف کراکر ، صرف جماعت کے کام کو لیکر ایک سال تک محنت کرڈالیں تو میں سمجھتا ہوں کے یہ کام اگر کامیابی کی پٹری پر چلنے لگے گا تو پھر سارے ملک میں پیسوں کا خرچ عمارتوں کی تعمیر سے زیادہ افراد کی تعمیر میں ہونے لگے گا ۔ بگاڑ افراد میں پھیل رہا ہے اور ہم عمارتوں کی تعمیر میں لگے ہوئے ہیں۔ افراد کی تعمیر کے لئے جن چیزوں کی ضرورت ہے وہ سارے اوزار وہ سارا سامان ہمارے پاس موجود ہے۔ مگر ہم اس کے استعمال میں غفلت برت رہے ہیں۔ ہمارے پاس لٹریچر کا ڈھیر ہے جس پر سب کی پہنچ کو آسان بنایا جائے۔
ہمیں اس کام میں قناعت کرتے نہی رہ جانا ہے ۔ ہمیں اپنے علاقے
میں ان سعید روحوں کو ڈھونڈنا ہے۔ پتہ نہی کہاں اور کتنے محمد کننی ،اکبر
علی،اسحاق پتور، چھپے ہوں ۔ ہمارے کام سے ہوسکتا ہے کہ جس نعم البدل کے لئے ہاتھ
اٹھا اٹھا کر اللہ سے دعائیں مانگے تھے وہ مل جائیں ۔ نصیر محمد ، نور محمد ، سفیر
محمد،صابرہ آپا، اکبر خان صاحب ، بھایاں،صادق صاحب ، پروفیسر شرف الدین صاحب وغیرہ
نعم البدل کے لئے دعاء اس وقت قبول ہوتی ہے جب ہم اس
کمی کو پورا کرنے کی جدوجہد کریں ۔
ہمارا یہ کام اس لئے بھی خاص ضرورت بنا ہوا ہے
کہ ہماری بیٹیاں ان علاقوں میں بیاہی جاتی ہیں ۔ ہم اپنی بہووں کو ان علاقوں سے
لاتے ہیں ۔ تو ان کے لئے بھی وہاں پہلے سے اس مزاج میں ڈھلنے کا موقع فراہم ہو ۔
یقینً میرے ان خیالات کی تائید حلقے کی سطح کی ہے۔ اور
یہ کام ناظم ضلع کے احاطے میں آتا ہے ۔ لیکن اگر ہم ناظم ضلع سے اس کی اجازت
لیکے کام کا آغاز کردیں تو امید ہے کہ کام کی کامیابی کو دیکھتے ہوے حلقہ کی توجہ
اس طرف مبزول کرائی جاسکتی ہے۔ جس سے جماعت کا کام ہر شہر اور ہر قصبے میں آن بان
اور شان کےساتھ ہوگا۔
سب سے پہلے ارسیکرہ کو نشانہ بناکر کام کرکے وہاں کی مشکلات اور رکاوٹیں کو سمجھنے سے بعد کے کام میں آسانی ہوگی۔جن قریب کے علاقوں میں جماعت کا دفتر موجود ہے اور وہاں کام کی رفتار کم ہے تو وہاں پر قریب کی جماعت کے لوگ مہینے میں تین دن نکال کر وہاں کی جماعت کو مضبوط کریں۔اپنی رہائش کے لئے وہاں کا دفتر استعمال کریں ۔ یوں وقتًہ فوقتًہ ٹکراتے رہنے سے وہاں کے افراد جماعت کا جمود ٹوٹتا ہے اور کئی دوسرے لوگوں کی مدد بھی میسر آتی ہے۔ یہ اللہ کا کرم ہے جو جس کے لئے کام کرتا ہے اسے ویسے افراد اور ویسا میدان فراہم کراتا رہتا ہے۔
ارسیکرہ جہاں بنگلورو ،ہبلی ،شیموگہ ، کے لئے ٹرینوں کی سہولت دستیاب ہے ، جہاں کے
لئے ہمارے بڑے ذمہ داروں کو آسانی سے بلایا جاسکتا ہے ۔ جہاں پر بہت پہلے ارشاد
احمد دیسائی ،اسرار عمری ،ڈاکٹر آفتاب وسیم وغیرہ نے جماعت کے کام کا بڑی حد تک
تعارف کرادیا ہے ۔
چند گاؤں ہیں اور ہمارے ہی چند علاقے ہیں ۔ کسی ایک پر
نشانہ بنا کر کام کیا جاسکتا ہے۔
ارسیکرہ ، ہچ ین پور ،آلور ،بیلور ، سکلیشپور !
ہاسن شہر کے چند محلے جہاں پر مزید دفاتر ۔ یس آئی او ،
اے پی سی آر ، صالیڈاریٹی ، ہر ایک الگ دفتر ہو ایک ہی جگہ پر سارے دفاتر نہ ہونے
چاہیے۔ اور ہر دفتر میں جماعت کے اجتماعات کا خیال رکھتے ہوئے۔ پچاس افراد کے
اجتماع کی گنجائش رکھتے ہوئے ۔ (20×40) ہاسن کے لئے جگہ خرید کر بنانا کوئی مشکل
کام نہی ۔ جیسے
کے۔آر۔پورم ، شریف کالونی ، ہاوسنگ بورڈ ، گددے ہلہ !
واسلام
عبدالعلی ہاسن
whats app:-9448256972

