Ejtema R۔T Nagar

بِسْمِ اللّٰهِِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيْم

السلام علیکم
آج جنوری کی پہلی تاریخ کو اجتماع آر ٹی نگر میں شریک ہونے کی سعادت حاصل ہوئی ۔ اجتماع میرے جانے تک درس قران ختم ہونے جارہا تھا۔ درس قرآن خواتین میں سے ہوا ۔ یہاں کے اجتماع میں خواتین بھی شریک رہتی ہیں ۔ پہلے مسجد میں ہوا کرتا تھا۔ زیادہ تر افراد نیچے بیٹھ کر اور جنھیں بیٹھنے میں تکلیف ہوتی ہو وہ کرسیوں میں ببیٹھ کر اجتماع کی کاروائی سماعت فرماتے ہیں ۔اب اوپر ہونے کی وجہ سے ہر ایک کو اوپر بیٹھنا نصیب ہورہا ہے ۔
محترم شبیر احمد صاحب کی تقریر کے لئے مائک کی آواز زرا دھیمی تھی ۔ کچھ مائک کی کوالیٹی کمزور ہوتی ہے جسے منھ کے قریب سے بولنا پڑتا ہے جس سے آواز بہت اچھی آتی ہے ۔ اور کچھ مائک کی کوالیٹی زیادہ اچھی ہوتی ہے جو دور سے آواز کو کیچ کرتی ہے ۔ مائک کے لئے آہوجا کمپنی ٹھیک ہے مگر وہ دونوں قسموں کے مائک بناتی ہے ۔ short distence
  lang distance

 امیر مقامی سائنسدان عبدالجبار صاحب نے افتتاحی کلیمات ادا فرمائے ۔ شہیر احمد خان صاحب نے جماعت کی مختصر روداد سنائی ۔ کئی ایک باتیں جو ان کے تجربے میں آئیں اسے سنایا ۔ مولانا محمد سراج الحسن صاحب کی خدمات کا ذکر فرمایا۔ ان والدہ محترمہ کا ذکر فرمایا۔ محترم جمال احمد امین آبادی کا ذکر فرمایا جن کی خدمات کو جماعت کا بڑا طبقہ بھلا بیٹھا ہے ۔ مولانا شبیر احمد خان صاحب نے بال کی کھال نکالتے ہوئے تعارف اور تعریف کی وضاحت فرمائی ۔


شبیر صاحب نے امیر جماعت کی ایک تقریر کا حوالہ دیتے ہوے فرمایا کہ اب دنیا اسلام کو اخبارات سے نہیں سوشیل میڈیا سے نہی ٹی وی ڈبیٹ سے نہی بلکہ آپ سے سمجھے گی ۔ اب یہ نوجوانوں کی ذمہ داری ہے وہ عوام کو اسلامی تعلیمات سے روشناس کرائیں گے ۔ محترم شبیر صاحب نے وضاحت کی کہ نوجوان سے مراد ہر وہ شخص ہے جو اسلام کے پیغام کو عوام تک پہنچائے ۔ جس کے اندر جوش ولولہ اور عزائم ہیں وہ سب نوجوان ہیں ۔ پھر ایک شعر پر رک گئے اور یاد کرنے کی کوشش کی مگر یاد نہ آیا۔اس اجتماع میں محترم اطہر اللہ شریف سابق امیر حلقہ بھی شریک رہے ۔



خرد کو غلامی سے آزاد کر
جوانوں کو پیروں کا استاد کر

جسے دیار صاحب نے پڑھ کر سنایا ۔اس اجتماع کی کنویننگ منیر بیگ نے کی ۔ منیر صاحب کو اسٹیج پر غالبا پانچ سال قبل دیکھا تھا جب وہ شہادت حق کا حاصل مطالعہ پیش کیا تھا ۔
سوال جواب کے سیشن میں ابراہیم صاحب نے سابق وزیراعلی رام کرشنا ہیگڈے کی عیادت کے لئے اس وقت کے امیر حلقہ مولانا محمد سراج الحسن صاحب کی ایک یاداشت کو سنایا ۔ مسجد کے اوپر والا ہال بھرا ہوا تھا ۔غالبا محترم شبیر احمد صاحب کی تقریر سننے کے لئے آر ٹی نگر کے رفقاء سارے شریک ہوگئے ہوں ۔ کافی ساروں سے ملاقات ہوئی سابق امیر مقامی محترم محبوب پاشا صاحب جن کے کہنے پر میں آج کے اس اجتماع میں شریک رہا ۔ وقار بھائی نے ہی کہا تھا کے اسی ہفتے آجاو محترم شبیر احمد صاحب جماعت کی مختصر روداد پیش کرنے والے ہیں ۔


اس اجتماع میں سمیع اللہ خان صاحب سے طویل ملاقات ہوئی جو آنکھوں کی بیماری کا شکار ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ اب کچھ آرام ہوا ہے ۔ ڈاکٹر آفتاب وسیم صاحب کی دوا سے بہت افاقہ ہوا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ آنکھ جو ہمیشہ سرخ ہوتی تھی اب وہ سرخی نہی ہوتی۔ سمیع اللہ صاحب نے یہ بھی بتایا کہ آنکھ سے جو ہمیشہ پانی بہتا تھا اب اس کی شکایت نہی رہی ۔ نظر کمزور ہوگئی ہے نظر کی قوت آنے کے لئے دعاء کی درخواست کی ہے ۔ آپ تمام قارعین بھی جلد سے جلد سمیع اللہ خان کے بینائی کے لئے دعاء فرمائیں ۔ ساتھ ہی آفتاب وسیم صاحب کے علاج میں شفاء اور برکت کی دعاء فرمائیں


والسلام
عبدالعلی
بن عبدالقدیر اصلاحی

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.