Hassan k Shahinshah

 السلام علیکم 

آہ! *ہاسن کے شہنشاہ اب نہی رہے* ۔ 

ایک خبر جس نے بے چین کردیا Fairoze Cycle Mart کے روحِ رواں، تحریکِ اسلامی کے قافلے کو اپنا بھائی قربان کردینے والا، ہاسن شہر کا ہیرو جس کی پہچان ہاسن شہر میں محنتی، کبھی نہ تھکنےوالا، ہمیشہ جدو جہد میں مصروف، اپنے کام سے محبت کرنے والا، بڑوں کا بیحد احترام کرنے والا، چھوٹوں سے شفقت کرنے والا شخص کی حیثیت سے جانا پہچانا جاتا تھا۔ اور اپنی بڑی فیملی کے لئے ریڑھ کی ہڈی بن کر کھڑا تھا ۔ وہ جو تنہا اپنے بڑے بزنس کو سنبھالنے والا تھا۔ واقعی یہ شخص اپنے خاندان کے لئے کسی شہنشاہ سے کم نہی رہا۔ یہ شخص تحریک اسلامی کو بھی اپنا بھائی قربان کردیا جب کے اس کے بزنس کے لئے اپنے ہی گھر کے ہاتھوں کی ضرورت تھی، جب کہ وہ بزنس بلندیوں پر پرواز کرنے والا تھا۔ صبح 9.30 بجے سے لیکر رات 10 بجے کبھی کبھی 11 بجے تک اور راتوں میں لاریوں کا ان لوڈ کرانا یہ سارے کام حسن و خوبی سے انجام دینا وہ اپنے فیلڈ کا شہنشاہ تھا۔ یہ ایسا شہنشاہ تھا جو نہ صرف کام لیتا تھا بلکے اس کام میں برابر کا یا اس سے زیادہ کا شریک تھا۔ ہمیشہ ہنستے مسکراتے دوست ہوں یا دوکان کا اسٹاف،یا اپنے بچے ہوں یا ان کے دوست احباب سب سے ہنستے مسکراتے چائے پلاتے ہوے ملتے تھے۔ان کی مسکراہٹ سے ہر کوئی بے تکلف ہوجاتا تھا اور اپنا سب کچھ راز و نیاز ان کے سامنے رکھدیتا تھا۔  ان کے گھر کے چھوٹے بڑے سب برادر ہی کہتے تھے میں بھی انہیں برادر ہی کہتا تھا، مجھے لفظ "شہنشاہ" کو بھئیا یا بھائی کے ساتھ ادا کرنا کچھ مناسب نہی لگتا تھا۔ برادر بڑے بزرگوں کا ادب اور ان کا زیادہ احترام کرنے والے تھے۔ میرے والد کبھی ان سے ملنے دوکان جاتے تو وہ جب تک دوکان سے نکل نہی جاتے وہ کھڑے ہی رہتے تھے۔وہ خود بہت خوب تھے اور ان کے اندر بہت سی خوبیاں بھی تھیں۔ اپنے بڑے بھائی کا بے انتہا احترام کرتے تھے۔ ان کی کسی بات کے خلاف نہی چلتے تھے۔ان کی دنیا اور آخرت سب ان کے بڑے بھائی ہی تھے۔اپنے زیرو کاروبار کو شہر کے بڑے کاروباروں کی قطار میں کھڑا کردینا یہ کوئی معمولی کام نہ تھا۔ کاروبار جب بھی ماند پڑتا پیسوں کی ضرورت پڑتی، پھر سود پر پیسہ لیکر اپنا کاروبار چلاتے، مگر کب تک، اپنے بڑے بھائی کا حکم ماننے اور ان کی بات پر آمننا و صدقنا کہنے والے پر ایک اور بڑی آزمائش آپڑی۔ بھیا کا حکم ہوا کہ آج سے سود لیکر کاروبار چلانے کا سلسلہ ختم کردو بس وہ سلسلہ آج تک بند ہے۔ 

کچھ عجب نہی کے ان کے انتقال کا سب سے زیادہ صدمہ جناب سید عبدالخالق صاحب پر پڑا ہو۔ اللہ تعالی سید عبدالخالق صاحب کو صبر جمیل عطاء فرمائے۔ آمین


تحریکِ اسلامی کو جاننے والے اس تحریک کے روح رواں سید عبدالخالق صاحب کو سمجھتی ہے اور ایسا ہے بھی ۔ مگر اس کے پیچھے برادر کا بہت بڑا ہاتھ رہا ہے، اگر برادر نہ ہوتے یا اپنا کاروبار نہ سنبھال پاتے تو آج یہ تحریک جیسا کچھ شہر ہاسن میں نظر آرہی ہے نقشہ وہ نہی ہوتا۔ جناب سید عبدالخالق کا اچھی موٹی تنخواہ کی ملازمت چھوڑنا اور تحریک کے لئے وقف کرنا جب کے گھر کی ضرورتیں زیادہ بڑھی ہوئی تھیں، ان تمام امور کے پیچھے برادر کی قوتِ انتظامیہ کا دخل رہا ہے، مجھے جنازے میں شرکت کا موقع نصیب ہوا جنازے میں شرکاء کی تعداد دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا تھا کہ تحریک کے سرگرم فرد کا انتقال ہوا ہے۔ اللہ تعالی تحریک کے ہر گھر میں برادر جیسا شہنشاہ دے۔ آمین

اللہ تعالیٰ برادر، عبدالرزاق، شہنشاہ کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطاء فرمائے، انکے گناہوں کو معاف فرمائے ، ان کی نیکیوں کو قبول فرمائے۔ پسماندگان کو صبرِ جمیل عطاء فرمائے۔ آمین


عبدالعلی بن عبدالقدیر اصلاحی ہاسن


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.