السلام
علیکم
کل میں نے خواب دیکھا کے امیر مقامی صدر اللہ خان صاحب نے آکر مجھے کچھ ایسے ہی
بلا کر لے گئےوہ وقت بھی دوپہر کے کھانے کا تھا۔ میں انہیں لے کر ایک ہوٹل میں گھس
گیا ہوٹل کھچاکھچ بھرا ہوا تھا امیر مقامی نے مجھے ایک بیگ تھما دی اس بیگ میں
سیرت ابھیانا مہم کے تحت فولڈرز رکھے ہوئے تھے۔ سیرت پروگرام کے تحت غیر مسلم
بھائیوں میں دعوتی کام کے لئے اکیلے ہی چل پڑےتھےجیسے ہی ان کی نظر مجھ پر پڑی
مجھے ساتھ کرلیا مجھے معلوم نہی تھا کے وہ دعوتی کام کا ارادہ رکھتے ہیں۔ میں ان
کو لیکر ہوٹل چلا گیا۔ ہوٹل کے تمام ٹیبل فل تھے۔ پھر وہ بیگ میں ہاتھ ڈال کر
فولڈر نکالے اور مجھے بھی حکم دیا کہ دعوتی کام شروع کیا جائے۔ میں نے ان کی بہت
منت سماجت کی کے برائے مہربانی اس کام کو کسی دوسری جگہ جاکر کرتے ہیں اس کام کو
ہوٹلوں میں کرنا مناسب نہی۔ لوگ کھانے کے آرڈر میں اور کھانا کھانے میں مشغول رہتے
ہیں۔ مگر امیر مقامی صدراللہ خان نے میری
ایک نہ سنی ۔مجھے کجھ جھجک اور شرم سی ہونے لگی مگر اس مرد مجاہد نے دیکھتے ہی دیکھتے
میری انکھوں کے سامنے دعوتی کام کے لئے لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرلیا۔ اور لوگ ان
کی باتوں اور فولڈرز کو کھانے سے بے پرواہ ہوکر لے رہے تھے۔ یہ دیکھتے ہوئے میری
شرم اور جھجک کافور ہوگئی۔ اور میں بھی لگا دونوں ہاتھوں سے فولڈرز تقسیم کرنے۔ جب
امیر مقامی اپنے ہاتھ کے فولڈرز ختم کرکے مزید فولڈرز مانگے تو میں نے بیگ دیکھ کر
کہا کے فولڈرزتو ختم ہوگئے۔ اس پر انہوں
نے کہا کے ایسے کیسے ختم ہوجائیں گے جب کےابھی صرف ایک ہوٹل بھی مکمل نہی ہویی ہے۔اور
١٢ سو فولڈرز ایک بڑے ایریا کو کور کرنے
کے لئے لایا تھا۔کام
ختم کر کے ہم دونوں الگ الگ ہوکر کام کرنے لگے۔
میں ایک دوسرے ساتھی کو لیکر ایک دور کے مقام پر
دعوتی کام کے لئے نکل پڑا ۔
۔بس یہ تھا وہ خواب اور کچھ نہیں
عبدالعلی
چامراج پیٹ
بنگلورو
Footwear90@gmail.com
