Outdoor JIH-Metro City

 

السلام علیکم
دو روزہ آوٹ ڈور اجتماع جس کا پہلا دن ارکان کے لئے مخصوص اور دوسرا دن ارکان و کارکنان کے لئے تھا۔ پروگرام کافی اچھا رہا، بہت سے وہ احباب جن سے میٹرو اجتماعات میں رسمً ملاقاتیں رہی تھیں ان کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے کا موقع ملا۔ کھانے اور ناشتے کی پرابلم ہمارے اجتماعات میں کوئی نئی چیز نہی رہیں، ایسی غلطیوں کے باوجود یہ آوٹ ڈور پروگرام کافی اچھا رہا۔ لوگ اس میں ایک بڑے ریاستی لیول کے اجتماع میں شرکت کی طرح شریک رہے۔ ریسارٹ کے صحن میں بسوں کی قطاریں، اندر کاروں کا قافلہ ایک بڑے پروگرام کا منظر پیش کررہا تھا۔



اس پروگرام سے میں نے یہ اثر لیا ہے کہ ہمارے آوٹ ڈور پروگرام سال میں ایک سے زائد بار ہوں۔ دوسری بات جس سے میں نے یہ سمجھا کہ اب جماعت کو ریاستی سطح کے اجتماعات منعقد کرنا ناممکن لگتا ہے۔ مگر بنگلورو سٹی میٹرو کا دوروزہ یا تین روزہ اجتماع کو کامیاب بنایا جاسکتا ہے۔ کیونکے آوٹ ڈور پروگرام نے بغیر کسی کینویس کے آٹھ سو سے زائد افراد کو اپنی مصروفیات قربان کرنے پر مجبور کیا ہے۔ ایک بڑے بنگلورو اجتماع کے لئے دعوتی کام اشتہارات اور افراد کو اس میں شرکت کی دعوت سے لیکر اٹھیں گے تو بڑے زرخیز نتائج سامنے آسکتے ہیں۔
دوسری چیز جو مجھے اچھی نہی لگی وہ یہ تھی کہ درس و تقریر واعظ و نصیحت کا سلسلہ جیسا چلنا چاہیے تھا ویسا نہی ہوا، جو ہمارے اس پروگرام کا بڑا نقصان ہے۔ ہم کارکن اپنا مطالعہ بہت کم، یا نہ کے برابر کرتے ہیں۔ اگر تقاریر واعظ و نصیحت سے بھی دور کردیا جائے تو نہ ہماری اصلاح ہوسکتی ہے اور نہ ہی واعظ کی۔
افراد کی تربیت کے لئے تقاریر ایک بہتریں ذریعہ ہے۔ دنیا میں جو بھی انقلابات آئے ہیں، تحریکیں اٹھی ہیں، ان میں تقاریر کا عمل دخل رہا ہے۔ تقریر، درس، وعظ و نصیحت، خطابت وہ فن ہے جس کے ذریعے سے کم وقت میں زیادہ افراد تک اپنی بات کو پہنچایا جاتا رہا ہے۔ چند جملوں میں لوگوں کی اصلاح ہوتی ہے۔ کیفیت بدلتی ہے، خیالات میں بدلاو آتا ہے۔ تحریکوں کی اصل جان خطابت ہے، بلکہ تحریک کی اصل روح اس کے اچھے اور عمدہ مقرر ہیں۔ ان کی دی ہوئی نصیحت دلوں میں اتر جاتی ہیں۔ ان کی تقریروں سے زمین میں حرکت شروع ہوجاتی، جمود ٹوٹنے لگتا ہے. تقریر کے زریعے سے وہ ہر پرزے کو حرکت و حرارت دیتا ہے۔ مقرر، واعظ، خطیب بڑا اہم اور ذمہ داری اور بڑی محنت والا کام انجام دیتا ہے۔ اور اللہ کے پاس اس کا اجر بھی دوسروں کے مقابلے زیادہ حاصل کرتا ہے۔
آوٹ ڈور اپنے اندر خامیاں رکھتے ہوئے بھی پوری آن بان شان کے ساتھ رہا۔ حوصلہ ملا، ہمتیں بندھی، غرض سارا آوٹ ڈور پروگرام بہت اچھا رہا۔
میری طرف سے تمام ذمہ دارانِ میٹرو شہر کو مبارکباد خصوصاً اس پروگرام کے دولہا ہارون صفدر صاحب جنہوں نے اس پروگرام میں اپنے زبان کا بہت کم استعمال کیا، رسمً بحیثیت ناظمِ شہر۔

عبدالعلی  بن  عبدالقدیر  اصلاحی  ہاسن




























Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.